میں آئینے کیلئے آئینہ اٹھا لایا
کہ بوجھ جتنا بھی مجھ سے اٹھا، اٹھا لایا
میری بلا سے کوئی کچھ بھی اب اٹھا لائے
میں اپنے حصے کا کرب و بلا اٹھا لایا
تھکن سے چور ہے اب تک سمجھ نہیں آتا
میرے تیرے شہر سے ایسا بھی کیا اٹھا لایا
چراغ جلتا ہوا چھوڑ کے گیا تھا ابھی
اک اور ہجر میں بعد از دعا اٹھا لایا
میں پہلے دیر تلک دیکھتا رہا اس کو
پھر اسکی بزم سے صبر و رضا اٹھا لایا
وہ مجھے سے ملنے جب آیا تو جلد بازی میں
وہ پہلا عشق نہیں ، دوسرا اٹھا لایا
جب اس کے ہاتھ میرا جرم لگ سکا نہ کوئی
میری حیات کا اک سانحہ اٹھا لایا
ایک تیرا ہجر جو بالوں میں سفیدی لایا
ایک تیرا عشق جو سینے میں جوان رہتا ہے
And Allah is All Enough For Me (Al-Quran)