MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللّٰہ عنہ
View Single Post
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللّٰہ عنہ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-26-2012, 01:53 AM

حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللّٰہ عنہ



حضرت سیدنا سلمان فارسی رضی اللّٰہ عنہ
جائے پیدائش اور نسبت :
نام : سلمان والد کا نام : بود خشان بن مورسلان ۔ مذہب کے لحاظ سے آتش پرست تھے ۔ پیدائش کے وقت والد نے مابہ نام رکھا تھا ۔ کنیت ابو عبد اللہ تھی۔ ملک فارس کے شہر اصفہان یارا مہر مز میں پیدا ہوئے اسی وجہ سے فارسی کہلاتے ہیں ۔ بعد میں دینِ عیسوی کو قبول کیا تھا، اور اسی پر عمل پیرا رہے یہاں تک کہ تلاش حق میں مدینہ پہنچے اور جب نبی آخر الزماں ؐ کی تشریف آوری مدینہ میں ہوئی تو آپ علیہ السلام کے دست مبارک پر بیعتِ اسلام کی، اس وقت ایک یہودی کے غلام تھے ۔ آپ علیہ السلام نے خود اپنے مبارک ہاتھوں سے تقریبا 300 پودے یہودی کے باغ میں لگاکرحضرت سلمان رضی اللہ عنہ کو اسکے ہاتھوں سے آزاد کرایا ۔
غزوات میں شرکت :
سب سے پہلے غزوہ خندق میں شریک ہوئے اور پھر برابر ہر غزوہ میں شریک رہے ۔ غزوہ خندق میں آپ رضی اللہ عنہ ہی کے مشورے کے مطابق مدینہ کے گرد خندقیں کھودی گئیں جس سے دشمن کو مشکلات اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کے فضائل :
غزوہ خندق کے موقع پر حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کے متعلق مہاجرین وانصار کا اختلاف ہوا ،انصار نے کہا کہ سلمان ہم میں سے ہیں اور مہاجرین نی کہا کہ سلمان ہم میں سے ہیں ، یہ اختلاف سن کر سید دو عالمﷺ نے فرمایا :ؒ سلمان منا اھل البیت ( یعنی سلمان نہ انصارمیں سے ہیں نہ عام مہاجرین میں سے ہیں بلکہ وہ ہمارے اہل بیت میں سے ہیں ) ۔
سید عالمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بلاشبہ جنت تین شخصوں کی مشتاق ہے۔1: علی (رضی اللہ عنہ )2: عمار ( رضی اللہ عنہ )3: اور سلمان ( رضی اللہ عنہ ) کی ۔
سید عالمﷺ نے فرمایا کہ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے مجھے چار شخصوں سے خصوصی محبت رکھنے کا حکم فرمایا ہے ، اور مجھے خبر دی ہے کہ اللہ تعالیٰ کو بھی ان چاروں سے خصوصی محبت ہے ۔ عرض کیا گیا : یا رسول اللہ ؐ! ان کے نام ہمیں بتادیجئے ۔ آپ علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ 1: علی رضی اللہ عنہ ان میں سے ہیں ، تین مرتبہ یہ ارشاد فرمایا2: ابو ذر رضی اللہ عنہ3: مقداد رضی اللہ عنہ 4: سلمان رضی اللہ عنہ ہیں ۔
سید عالمﷺ کا ارشاد ہے کہ سبقت لے جانے والے ( دین حق کی طرف اپنے اپنے علاقوں اور قبیلوں میں سے ) چار ہیں 1 میں عرب میں سب سے آگے بڑھ جانے والا ہوں 2 صہیب رومی رضی اللہ عنہ 3 سلمان فارسی رضی اللہ عنہ 4 بلال حبشی رضی اللہ عنہ ۔
ایک دفعہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے حاضرین مجلس نے عرض کیا کہ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کن خوبیوں کے جامع تھے ؟ اس پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : لقمان حکیم کی جگہ اپنے لئے تم ان ( سلمان رضی اللہ عنہ ) ہی کو سمجھ لو ، پھر فرمایا کہ وہ تو ہم یعنی اہل بیت میں سے ہیں اور وہ ہمارے ہی ہیں ، علم اول اور علم آخر انہوں نے حاصل کیا ، کتاب اول ( انجیل ) اور کتاب آخر ( قرآن کریم ) پڑھی ۔ وہ ( علم کا ) ایسا سمندر ہیں جو ختم نہ ہوسکے ۔
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے اپنی وفات کے وقت وصیت فرمائی کہ چار شخصوں سے علم حاصل کرو 1 ابو الدردارضی اللہ عنہ 2 سلمان رضی اللہ عنہ 3 عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ 4 اور عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے ۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links