|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
|
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد ایک دن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور بعض روایتوں کے مطابق حضرت امّ سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے اس دن کے واقعہ کی تفصیل پوچھی۔ حضرت فاطمہ الزّہرا رضی اللہ عنہا نے فرمایا:’’ پہلی دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کے پہلے جبرائیل امین علیہ السلام سال میں ہمیشہ ایک بار قرآن مجید کا دور کیا کرتے تھے، اس سال خلاف معمول دوبار کیا ہے اس سے قیاس ہوتا ہے کہ میری وفات کا وقت قریب آ گیا ہے۔‘‘ اس پر میں رونے لگی۔
پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:’’ تم اہل بیت میں سے سب سے پہلے مجھے ملوگی اور تم جنّت کی عورتوں کی سردار ہوگی۔‘‘ اس بات سے مجھے خوشی ہوئی اور میں ہنسنے لگی۔
رحلت سے قبل جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر بار بار غشی طاری ہوئی تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔ فرمایا ’’وَاَکَرْبُ اَبَاہُ‘‘ ہائے میرے باپ کی بے چینی۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمہارا باپ آج کے بعد بےچین نہیں ہوگا۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال سے حضرت فاطمہ الزّہرا رضی اللہ عنہا پر غم و اندوہ کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ انہوں نے بے اختیار ہو کر فرمایا: ’’ پیارے باپ نے دعوت حق کو قبول کیا اور فردوس بریں میں داخل ہوئے۔ آہ جبرائیل کو ان کے انتقال کی خبر کون پہنچا سکتا ہے۔‘‘
پھر دعا مانگی: ’’ بارالٰہا روح فاطمہ کو روح محمّد کے پاس پہنچا دے۔ خدایا مجھے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار سے مسرور کردے۔ الٰہی بروز محشر شفاعت محمّد سے محروم نہ فرما۔‘‘
|