|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
|
وَيُطْعِمُونَ الطَّعَامَ عَلَى حُبِّهِ مِسْكِينًا وَيَتِيمًا وَأَسِيرًا
ترجمہ: اور وہ اللہ کی راہ میں مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھانا کھلاتے ہیں۔ (سورۃ الدھر⁄ سورۃ الانسان: ۸)
غزوہ اُحد میں سرور دوعالم شدید زخمی ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شہادت کی خبر مشہور ہو گئی۔ مدینہ میں یہ خبر پہنچی تو حضرت فاطمہ الزّہراء رضی اللہ عنہا چند دوسری خواتین کے ہمراہ بادیدہ گریہ میدان اُحد میں پہنچیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو زندہ سلامت دیکھ کر جان میں جان آئی لیکن پدر محترم کو اس حالت میں دیکھ کر سخت غمزدہ ہوئیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زخموں کو بار بار دھوتی تھیں لیکن پیشانی کے زخم سے خون نہ تھمتا تھا۔ آخر کھجور کی چٹائی جلا کر راکھ زخم میں بھری جس سے خون تھم گیا۔
ایک دفعہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا بیمار ہو گئیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک معمّر صحابی حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کو ہمراہ لیا اور اپنی لخت جگر کی عیادت کیلئے تشریف لے گئے۔ دروازے پر پہنچ کر داخلے کی اجازت مانگی۔ سیّدہ نے عرض کی: ’’ تشریف لایئے‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے ساتھ عمران بن حصین بھی ہیں۔‘‘ حضرت بتول رضی اللہ عنہا نے جواب دیا: ’’ اباجان میرے پاس ایک عبا کے سوا دوسرا کوئی کپڑا نہیں کہ پردہ کر سکوں۔‘‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر اندر پھینک کر فرمایا:’’ بیٹی اس سے پردہ کرلو۔‘‘
|