|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
|
اور فرمایا: ’’ اے میری بچی چار وقت کے بعد یہ پہلا ٹکڑا ہے جو تیرے باپ کے منہ میں پہنچا ہے۔‘‘
ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لے گئے۔ دیکھا کہ دروازے پر ایک رنگین پردہ لٹکایا ہوا ہے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ہاتھ میں چاندی کے دو کنگن ہیں۔ آپ یہ دیکھ کر واپس لوٹ گئے۔ حضرت سیّدہ بہت دلگیر ہوئیں اور رونے لگیں۔ اتنے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام رافع رضی اللہ عنہ پہنچ گئے۔ رونے کا سبب پوچھا۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ماجرا سنایا تو بولے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پردے اور کنگن کو ناپسند فرمایا ہے۔
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے دونوں چیزوں کو فوراً حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا اور کہلا بھیجا میں نے انہیں راہِ خدا میں دے دیا۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم بہت خوش ہوئے ۔ اپنی بچی کے حق میں دعائے خیروبرکت مانگی اور ان اشیاء کو بیچ کر قیمت اصحابِ صُفّہ کے اخراجات میں صرف کردی۔
ایک دفعہ حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ گھر تشریف لائے۔ کچھ کھانے کو مانگا تو حضرت فاطمہ نے بتایا کہ آج تیسرا دن ہے، گھر میں جو کا ایک دانہ تک نہیں۔ جناب مرتضیٰ نے فرمایا: ’’اے فاطمہ مجھ سے تم نے ذکر کیوں نہیں کیا؟‘‘
سیّدۃالنساء نے جواب دیا:’’اے میرے سرتاج میرے باپ نے رخصتی کے وقت نصیحت کی تھی کہ میں کبھی سوال کرکے آپ کو شرمندہ نہ کروں۔‘‘
|