| 
			
				
				
				
				
				
					
				
			 | 
			  | 
			
 
  
  				
				
				    Posts: 32,565 
Country:  
Star Sign:   
                                        
					Join Date: Aug 2008 
					
					
Gender:   
					
					     
				 
				
			 | 
		 
		 
		
	 | 
	
	| 
	
 
 
		
			
   
	
                
            	
		
		
		
		
		
		
حضرت فاطمۃ الزّہراء رضی اللہ عنہا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں لیکن شرم وحیا حرف مدّعا زبان پر لانے میں مانع ہوئی۔ تھوڑی دیر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر رہ کر واپس آ گئیں اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا کہ مجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کنیز مانگنے کا حوصلہ نہیں پڑتا۔ پھر دونوں میاں بیوی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنی تکالیف بیان کیں اور ایک لونڈی کیلئے درخواست کی۔ سرور کائنات نے فرمایا: ’’ میں تم کو کوئی قیدی خدمت کیلئے نہیں دے سکتا ابھی اصحاب صُفّہ کی خوردونوش کا تسلی بخش انتظام مجھے کرنا ہے، میں ان لوگوں کو کیسے بھول جاؤں جنہوں نے اپنا گھر بار چھوڑ کر اللہ اور اللہ کے رسول کی خوشنودی کی خاطر فقروفاقہ اختیار کیا ہے۔‘‘ 
دونوں میاں بیوی خاموشی سے گھر تشریف لے گئے۔ ابن سعد رحمہ اللہ اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ رات کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لیگئے اور فرمایا کہ تم جس چیز کے خواہش مند تھے اس سے بہتر ایک چیز تم کو بتاتا ہوں۔ ہر نماز کے بعد دس دس بار سبحان اللہ، الحمد للہ اور اللہ اکبر پڑھا کرو اور سوتے وقت سبحان اللہ، الحمدللہ 33 ،33 بار اور اللہ اکبر 34 بار پڑھ لیا کرو۔ یہ عمل تمہارے لئے بہترین خادم ثابت ہوگا۔  
علامہ شبلی نعمانی نے اس واقعہ کا خوب نقشہ کھینچا ہے۔ 
افلاس سے تھا سیّدہ پاک کا یہ حال 
گھر میں کوئی کنیز نہ کوئی غلام تھا 
گھس گھس گئی تھیں ہاتھ کی دونوں ہتھیلیاں 
چکّی کے پیسنے کا جو دن رات کام تھا
 		
		
   
		
		
	
		
			
			
   
			
 
			
			
				
			
			
			
       
			 
			
			
				 
			
			
				
			            
			
		 
		
	
	
	  |