| 
			
				
				
				
				
				
					
				
			 | 
			  | 
			
 
  
  				
				
				    Posts: 32,565 
Country:  
Star Sign:   
                                        
					Join Date: Aug 2008 
					
					
Gender:   
					
					     
				 
				
			 | 
		 
		 
		
	 | 
	
	| 
	
 
 
		
			
   
	
                
            	
		
		
		
		
		
		
’’اے بادشاہ یہ لوگ آپ کے نبی عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کے متعلق بہت برا عقیدہ رکھتے ہیں، کیا آپ اس عقیدے کے لوگوں کو پناہ دینگے؟‘‘ 
نجاشی نے مسلمانوں کو دوبارہ دربار میں طلب کیا اور پوچھا: ’’تمہارا عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کی نسبت کیا عقیدہ ہے؟‘‘ 
حضرت جعفر نے جواب دیا: ’’اے بادشاہ ہم عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو خدا کا نبی اور روح اللہ مانتے ہیں۔‘‘ 
نجاشی نے زمین سے ایک تنکا اٹھا کر کہا:’’واللہ جو کچھ تم نے عیسیٰ ابن مریم کے بارے میں کہا، وہ اس تنکے کے برابر بھی اس سے زیادہ نہیں ہیں۔‘‘ 
غرض قریش کی سفارت بے نیل و مرام واپس ہو گئی۔ 
 
حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس مجلس میں ہم نے نجاشی کے سامنے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں اپنا عقیدہ بیان کیا، اسی میں نجاشی نے سوال و جواب کے بعد ہم سے پوچھا:’’کیا میرے ملک میں تمہیں کوئی تکلیف تو نہیں دیتا؟‘‘ 
ہم نے کہا: ’’ہاں یہاں کے لوگ ہمیں ستاتے ہیں۔‘‘ 
اس پر بادشاہ نے منادی کرادی کہ ’’جو شخص ان لوگوں میں سے کسی کو ستائے گا، اس پر چار درہم جرمانہ کیا جائیگا۔‘‘ 
پھر نجاشی نے ہم سے دریافت کیا: ’’کیا یہ جرمانہ کافی ہے؟‘‘
 		
		
   
		
		
	
		
		
	
	
	  |