|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
حدیث نمبر 580
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رات کا ایک تہائی حصہ گزر جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (تہجد کے لیے) کھڑے ہوجاتے اور فرماتے: "اے لوگوں! اللہ تعالیٰ کو یاد کر و، لرزا دینے والی (نفخۂ اولیٰ ) اور اس کے پیچھے آنے والی (نفخۂ ثانیہ) آپہنچی اور موت بھی اپنی ہولناکیوں سمیت آپہنچی اور موت بھی اپنی ہولناکیوں سمیت آپہنچی"۔ حضرت ابی بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! میں آپ پر کثرت سے درود پڑھتا ہوں پس میں اپنی دعا میں آپ پر درود کے لیے کتنا وقت مقرر کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جتنا تم چاہو۔'' میں نے کہا (پوری دعا کا) چوتھا حصہ؟'' آپ نے فرمایا: ''جتنا تم چاہو۔'' اگر تم زیادہ کرلو گے تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔'' میں نے کہا (دعا کا) آدھا وقت؟ آپ نے فرمایا: ''جتنا تم چاہو اگر تم زیادہ کرو گے تو تمہارے لیے بہتر ہے۔'' میں نے عرض کیا: دو تہائی کرلوں؟ آپ نے فرمایا: ''جتنا تم چاہو، اگر تم زیادہ کرو گے تو تمہارے لیے بہتر ہے۔ پھر میں نے عرض کیا: کیا میں اپنی دعاؤں کا پورا وقت آپ پر درود کے لیے مقرر کردوں؟ آپ نے فرمایا: ''پھر تو یہ عمل تمہارے غموں کے مداوے کے لیے کافی ہوگا اور تمہارے گناہ بھی معاف کردیے جائیں گے۔ (ترمذی۔ حدیث حسن ہے)
توثیق الحدیث: شطرہ الأول ضعیف وشطرہ الأخیر حسن لغیرہ: أخرجہ الترمذی (2457)، و أحمد (1365)۔
اس حدیث کا پہلا حصہ امام حاکم (3084) اور ابو نعیم (8 377) نے بیان کیا ہے اور یہ عبداللہ بن محمد بن عقیل طالبی کے سوئے حفظ کی وجہ سے ضعیف ہے اور دوسرا حصہ ((قلت یا رسول اللہ! انی أکثر الصلوة۔ ۔۔۔)) اس کاشاہد قاضی اسماعیل بن اسحاق نے ''فضل الصلوٰة علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم (13)'' میں بیان کیا ہے۔ اس کی سند مرسل ہے۔ پس دوسرا حصہ انس کی وجہ سے حسن کے درجہ تک پہنچ جاتا ہے۔ واللہ اعلم!
|