|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
دورِ شہنشاہیّت:
تاریخ کا ناطق فیصلہ خود حقیقت بتلا دے گا۔ یہ کوئی پیچیدہ راز نہیں، ابھری ہوئی خصوصیت ہے۔ جب دعوتِ اسلام کا نمود ہوا‘ اس وقت امم عالم کا کیا حال تھا؟ انہوں نے تمدّن کی جو بنیاد اقوامِ عالم پر چھایا ہوا تھا۔ روما تمدّن ترقی پر تھا، قدیم یونانی ضوابط و قوانین، رسم و رواج، تمدن و معاشرت کا دور دورہ تھا اور ان تمام اقوام کا یہ حال تھا کہ آسمانی حکومت کا خاکہ تک برباد کر رہا تھا۔ نام نہاد قیصر تو تھا مگر حقیقت میں قیصر کا سایہ تک نہ تھا، مسیحی مذہب انتہائی عروج پر پہنچ چکا تھا، بجائے اس کے کہ غریبوں کی حکومت حق و صداقت کی سلطنت ہوتی، شہنشاہی مذہب ہو چکا تھا، ساتویں صدی عیسوی میں جب کہ عیسوی مصلحین کا ظہور ہوا تھا، اخوّت، ایثارِ نفس، ہمدردی کے بجائے تمام و کمال جابرانہ نظام نافذ تھا، عقل و فہم اور ادراک کا نام لینا ان کی مجلسِ ملّی کے سامنے کفر تھا، بلکہ صرف مختلف آسیب زدہ روحوں کی شہادت پر تمام معاملاتِ ملّی و مذہبی کا فیصلہ کیا جاتا اور جب یہ فیصلہ کرنا ہوتا تھا کہ سچائی کیا ہے، تو تمام تحقیقات کا دار و مدار آسیب زدہ انسان کی شہادت پر تھا۔ وہ اعلان کرتا تھا کہ فلاں گروہ کے ساتھ سچائی ہے، بس وہی فیصلہ، فیصلۂ ناطق تھا جو ان کی مجلسِ ملّی کے اعلان کی صورت میں نافذ ہوجاتا تھا۔
|