|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
رحمۃٌ للّعالمین:
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس وجودِ گرامی کا ظہور کس ماحول میں ہوا؟ اور اس نے کیا نتائج نکالے؟ میں ابھی آپ کے سامنے چند کارنامے اس وجودِ مقدس کے پیش کروں گا فیصلہ خود آپ کے سامنے آجائے گا۔ ’’وَمَااَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِیْنَ‘‘ اس کا ظہور اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ رحمۃٌ لّلعالمین۔ تمام نوعِ انسانی کے لئے رحمت، کسی ایک ٹکڑے، کسی ایک گوشے کے لئے نہیں تمام نوعِ انسانی کے لئے، مشرق و مغرب کے لئے، اسود و احمر کے لئے، کسی ایک خاص قوم کے لئے نہیں۔ اقوامِ عالم کے لئے اللہ کا یہ اعلانِ حق ہے‘ قرآن کے اس اعلانِ حق سے آج تک کوئی منکر بھی انکار نہیں کر سکا، بلکہ تاریخ کے جتنے ابواب و اوراق الٹے گئے‘ اس اعلان کی صداقت و حقانیت واضح‘ بلکہ واضح تر ہوتی گئی اور اس وجودِ گرامی کا رحمۃٌ للّعالمین ہونا ہر اعتبار سے اور ہر نوعیت سے ثابت و درست ہوتا گیا۔ کسی محققّ کی بھی خواہ وہ کتنا ہی مخالف ہو، یہ مجال نہیں ہوئی کہ قرآنِ کریم کے اس معیار کو غلط ثابت کر سکے اور اس وجودِ اقدس کے اعمالِ حسنہ پر خوف رکھ سکے‘ اس کا ہر عمل بجائے خود دلیل بن کر پکارا کہ ہاں میں رحمت ہوں!
اگر کسی نوعیت سے یہ رحمت نہ ہو تو پھر رحمت کون اور ہے کیا؟ تاریخ کو کون جھٹلا سکتا ہے کوئی بھی تاریخ اُٹھاؤ تو دیکھو گے کہ ہر امتیاز، ہر پرکھ ایک اُبھری ہوئی نشانی ہے۔ ہر عمل عملِ خیر اور معیارِ رحمت ہے‘ ایسا کہ ہر نظر، ہر نگاہ، ہر دل، ہر دماغ، اعتراف و تسلیم کرے گا کہ بلا شک و شبہ یہی وجودِ گرامی رحمتِ الٰہی ہے۔
|