MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
View Single Post
(#6)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-14-2012, 02:41 AM

آپ نے ایک صحابی کے ہاتھ کو دیکھا کہ وہ محنت مزدوری کرنے سے سُوج گیا ہے ۔ ارشاد فرمایا : ’’ تلک ےَدُ‘ یحبہا اللّٰہ ورَسُولہ ۔‘‘ یعنی کسب رزق میں مزدوری کرنے سے سوج جانے والا وہ ہاتھ ہے جسے اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پسند فرماتے ہے ۔ ان احادیث اور آیات سے واضح ہو گیا کہ اسلام اپنے ماننے والوں کو کسبِ مال سے روکتا نہیں ہے، بلکہ رغبت دلاتا ہے اور ان کی جدوجہد کو عزت و احترام کی نظر سے دیکھتا ہے۔ لیکن اسکے باوجو د وہ مال کمانے کی کھلی اجازت نہیں دیتا بلکہ اکتسابِ مال کے بعض ذرائع کو جائز قرار دیتا ہے اور بعض کو ناجائز ۔ وسائل معاش میں جائز اور ناجائز، حلال اور حرام کی اساس یہ ہے کہ تمام وہ ذرائع جن میں دوسرے شخص کی ضرورت ، مجبوری ، سادہ لوحی یا نا تجربہ کاری سے ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہو یا دھوکہ دہی یا جبر سے کسی کا مال ہتھیا لیا گیا ہو، وہ تمام وسائل شریعت میں ممنوع اور خلافِ قانون ہیں ۔ سُود ، جؤا ، ذخیرہ اندوزی ، رشوت ، بلیک مارکیٹنگ ، اور دیگر ہر قسم کی دھاندلیاں اسلام کے نزدیک حرام ہیں۔ ان ذرائع سے کمایا ہوا روپیہ اگر خدا کی راہ میں بھی خرچ کر دیا جائے تو اس کی پذیرائی نہیں ہوتی ۔ ایسے رزق سے جسم میں قطرہ خون بنتا ہے جو گوشت پوست کی صورت اختیار کرتا ہے۔ ارشادِ مصطفویٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق وہ جہنم میں جلایا جائے گا۔ حضرت ابنِ عباس سے مروی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’ لا یغبطن جامع المال من غیر حلّہ اوقال من غیر حقہ فانہ ان تصدّق بہ لم ےُقبل منہ وما بقی کان زادہ الی النار ۔ ‘‘
وہ آدمی جو حرام ذریعہ سے مال جمع کرتا ہے وہ خوش نہ ہو گا، اگر وہ اسے خیرات بھی کرے گا تو وہ ہرگز قبول نہ کی جائے گی ۔ اور جو باقی رہے گا وہ جہنم کے لئے زادِ راہ ثابت ہو گا۔