|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
حدیث نمبر 274
حضرت عبد اللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے سنا۔ آپ نے (صالح علیہ السلام کی) اونٹنی اور اس آدمی کا ذکر فرمایا جس نے اس اونٹنی کی کو نچیں کاٹ دی تھیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت:
(إِذِ انْبَعَثَ أَشْقَاهَا) (جب ان میں ان کا بڑا بدبخت اٹھ کھڑا ہوا۔ سورۃ الشمس:12)
تلاوت فرمائی، پھر اس کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا: ''ایک شریر آدمی اس اونٹنی کو ہلاک کرنے کے لیے اٹھا، جس کو اپنے خاندان کی حمایت حاصل تھی۔'' پھر آپ نے عورتوں کا ذکر فرمایا تو ان کے بارے میں وصیت فرمائی اور فرمایا: ''تم میں سے کوئی ایک اپنی بیوی کو مارنے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے غلام کی طرح مارتا ہے۔ شاید کہ وہ اپنے دن کے آخری حصے میں (یعنی شام کے وقت) اس سے ہم بستری کرے۔'' پھر آپ نے انہیں گوز مارنے والوں پر ہنسنے کے بارے میں وصیت فرمائی اور فرمایا: ''تم میں سے کوئی ایک اس کام سے کیوں ہنستا ہے جو وہ خود کرتا ہے۔'' (متفق علیہ)
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (7058۔فتح)، و مسلم(2855)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|