|
|
Posts: 64,330
Country:
Join Date: Oct 2011
Gender:
|
|
Quote:
Originally Posted by ROSE
زباں ہلاؤ تو ہو جائے فيصلہ دل کا
اب آ چکا ہے لبوں پر معاملہ دل کا
خدا کے واسطے کر لو معاملہ دل کا
کہ گھر کے گھر ہی ميں ہو جائے فيصلہ دل کا
تم اپنے ساتھ ہی تصوير اپنی لے جاؤ
نکال ليں گے کوئی اور مشغلہ دل کا
قصور تيری نگہ کا ہے کيا خطا اس کی
لگاوٹوں نے بڑھا يا ہے حوصلہ دل کا
شباب آتے ہی اسے کاش موت بھی آتی
ابھارتا ہے اسی سن ميں ولولہ دل کا
جو منصفی ہے جہاں ميں تو منصفی تيری
اگر معاملہ ہے تو معاملہ دل کا
ملی بھی ہے کبھی عاشقی کی داد دنيا ميں
ہوا بھی ہے کبھی کم بخت فيصلہ دل کا
ہماری آنکھ ميں بھی اشک گرم ايسے ہيں
کہ جن کے آگے بھرے پانی آبلہ دل کا
ہوا نہ اس سے کوئی اور کانوں کان خبر
الگ الگ ہی رہا سب معاملہ دل کا
اگر چہ جان پہ بن بن گئي محبت ميں
کسی کے منہ پر نہ رکھا غلہ دل کا
ازل سے تا بہ ابد عشق ہے اس کے لئے
ترے مٹائے مٹے گا نہ سلسلہ دل کا
کچھ اور بھی تجھے اے داغ بات آتی ہے
وہی بتوں کی شکايت وہی گلہ دل کا
|
boht achi poetry he
|