MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - مجھے منظورہے مسکن، مگر بستی نہیں صحرا
View Single Post
(#1)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
New New مجھے منظورہے مسکن، مگر بستی نہیں صحرا - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-08-2012, 07:13 PM


مجھے منظورہے مسکن، مگر بستی نہیں صحرا
کہ دنیا کے جھمیلوں پر، یہ دل راضی نہیں ہوتا

وہ کب تک روٹھتا رہتا اُسے کب تک مناتے ہم؟
اُسے اِس بار جانا تھا تو ہم نے بھی نہیں روکا

ہاں سازِ دل شکستہ ہے، مگر یہ بھی غنیمت ہے
سُنا ہے خوابِ جاں ٹوٹے تو کچھ باقی نہیں رہتا

تری راہوں پہ چلنے سے، جگر کا خون کرنے سے
زمانے نے بہت روکا دلِ وحشی نہیں سمجھا

یہ کج بحثی کے جو قصے مری نسبت ہیں ، جھوٹے ہیں
مرا قاتل گواہ میں نے گناہ تک بھی نہیں پوچھا

اجر صبرِ مسلسل کا یہ آنسو کیوں ڈبودے گا؟
نہیں نکلا جو صدیوں سے تو کیا اب بھی نہیں بہتا؟

سخن ور ایک لمحہ لفظوں کا جادو جگاتا ہے
مگر مجھ کو شکایت ہے، مرے دل کی نہیں کہتا

 






Kabhi zindagi me kisik liay mut rona**
q k vo''tumhare ansoun k kabil nahi ho ga''
or ''vo'' jo is ''kabil'' ho ga vo tumhe ''rone'' nahi de ga''*****
Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links