|
|
Posts: 7,688
Country:
Join Date: Jul 2010
Location: PAKISTAN
Gender:
|
|
احساس کے آنگن
روشنی دل کے دریچوں میں بھی لہرانے دے
اس کو احساس کے آنگن میں اتر جانے دے
حبس بڑھ جائے تو بینائی چلی جاتی ہے
کھڑکیاں کھول کے رکھ تازہ ہوا آنے دے
ترے روکے سے وہ بد عهد کہاں رکتا ہے
پاوں چونے سے تو بہتر ہے اسے جانے دے
جن میں اب تک میرے بچوں کا لہو جلتا ہے
ان مکانوں پہ تو پرچم مرا لہرانے دے
تو جو آ یا ہے تو جی بھر کے تجھے دیکھیں گے
بارش اشک ذرا آنکھ سے تھم جانے دے
|