وہ ملا ل کوئی اور تھا
مرے چار سو جو کھلا رھا وہ جمال تو کوئی اور تھا!
مرے خواب جس میں الجھ گئے وہ خیال تو کوئی اور تھا
یہاں کس حساب کو جوڑتے
مرے صبح وشام بکھر گئے!
جو ازل کی صبح کیا گیا وہ سوال تو کوئی اور تھا!
جسے تیرا جان کے رکھ لیا وہ ملال تو کوئی اور تھا!