تیری اک ہنسی پہ نثار دوں
میں نصیب اپنے کی ہر خوشی، تیری اک ہنسی پہ نثار دوں
تو ہی بتا میرے چاند تجھے، اور کتنا میں پیار دوں
میرے خواب پہ ہے تو حکمراں، تیرا بانکپن تیری شوخیاں
تو رہے ہمیشہ خیال میں تجھے کیسے دل سے اتار دوں
تیری ہر ادا میں سرور ہے ، نہیں بے وجہ یہ غرور ہے
...تیری اک دید کی آس میں، میں یہ عمر ساری گزار دوں
تو ہر گھڑی ہے میرا سجن، مجھے ہو گئی ہے تیری لگن
میں بساط دہر پہ جاں بھی اپنی، تیری اک شہہ پہ وار دوں
میں جو کہہ رہا ہوں وہ جان لے ،مجھے جان لے، مجھے جان لے
میرے بس میں اب یہ نہیں رہا، تیرے بعد خود کو کنار دوں
