|
|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
|
162۔یہ اشارہ ہے اس بات کی طرف کہ نماز وہ عبادت ہے جس کو اگر تم اہتمام کے ساتھ ادا کرو تو نیکیوں کا وہ چشمہ تمہارے اندر پھوت پڑے گا جو ان برائیوں کو صاف کرے گا جو تمہارے اندر پائی جاتی ہوں اور ان گناہوں کو دھو ڈالے گا جو تم سے سرزد ہو گۓ ہوں ۔ اس سے نماز کے فیضان اور اس عبادت کی غیر معمولی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے ۔ حدیٹ میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ارایتم لو انّ نہراً بباب احد کم یغتسلُ فیہ کل یومٍ خمساً ھل یبقیٰ من درنہٖ شیءٌ ، قَالَ : فِذٰلِکَ مثل الصلوات الخمس یَمْحُو اللہ بِھنَّ الخطایا۔ (مشکوٰۃ بحوالہ بخاری و مسلم ) ’’ اگر تم میں سے کسی شخص کے دروازے کے پاس ایک نہر ہو جس میں وہ روزانہ پانچ وقت غسل کرتا ہو تو اس کے جسم پر کچھ بھی میل کچیل رہے گا ؟ صحابہ نے عرض کیا کوئی میل نہیں رہے گا۔ آپ نے فرمایا تو پنج وقتہ نماز کا یہی حال ہے کہ ان کے ذریعہ اللہ گناہوں کو مٹاتا ہے ۔‘‘
163 ۔ یعنی مخالفین کی اذیتوں پر صبر کرو۔
164 ۔ یعنی یہ قومیں جو ہلاکت سے دوچار ہوئیں ان کی ہلاکت کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ان کے اندر سے اہل خیر اور اصلاح پسند لوگ نہیں نکل سکے ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ بگاڑ عام ہو گیا اور برائیوں کی جڑیں مضبوط ہو گئیں ۔ اگر کچھ لوگ نکلے بھی تو وہ تعداد میں بہت کم تھی اس لیے بگڑے ہوۓ لوگوں نے ان کا کوئی اثر قول نہیں کیا البتہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اس وقت بچا لیا جبکہ ان کی قوموں پر عذاب آ یا۔
اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے واضح ہوتا ہے کہ بگاڑ ۔۔۔۔۔ خواہ وہ عقیدہ کا ہو یا عمل کا ۔۔۔۔ جب کسی قوم میں پیدا ہوجاۓ تو ان لوگوں کو جو خیر پسند ہوں اصلاح کے لیے اٹھ کھڑے ہونا چاہیے اور حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو سخت تاکید کی ہے کہ وہ اصلاح کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی پوری کوشش کریں ۔ فرمایا:والذی نگسی بیدہٖ لتامرن بالمعروف و لتنھون عنالمنکر اولیو شکن اللہ ان یبعث علیکم عقباً منہ فتد عونہ فلا یستجیب لکم (الترمذی ابواب الفتن) :
|