|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
(بخاری ،کتاب المغازی)
5 : اللہ تعالی نے خانہ کعبہ کو مرکز توحید بنا یا تھا اور اس کے معمار حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حج کا جو طریقہ رائج کیا تھا اس کا مقصد لوگوں کو دین توحید پر قائم رکھنا تھا لیکن قریش نے خانہ کعبہ کو تو لیت میں پا کر اس میں بت بٹھا دیئے تھے اور وہاں مشرکانہ رسوم ادا کرنے لگے تھے قریش کو کوئی حق نہیں تھا کہ وہ اس تاریخی اور عظیم مسجد کو بتکدہ میں تبدیل کر دیں اور اس پر زبردستی قابض ہوں ۔ اس لیۓ ان کو خانہ کعبہ کی تولیت سے ہٹا نا اور بت پرستی سے اسے پاک کرنا اور اس کے مرکز توحید ہونے کی حیثیت بحال کرنا ضروری تھا۔
یہ وہ بنیادی اسباب تھے جس نے مدینہ کے مسلمانوں اور مکہ کے مشرکین کے درمیان کشمکش تیز کر دی تھی اور پھر مشرکین مکہ نے مدینہ کے مسلمانوں کے خلاف جو ریشہ دو انیاں شروع کر دیں اس کے نتیجہ میں دونوں کے درمیان حالت جنگ بپا ہو گئی اور قرآن نے مسلمانوں کو جواب تک اپنا ہاتھ روکے ہوئے تھے جنگ کرنیکی کھلی اجازت دیدی۔
|