MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - پاؤں کا کانٹا .احمد ندیم قاسمی کا معرکۃ الآ
View Single Post
(#2)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: پاؤں کا کانٹا .احمد ندیم قاسمی کا معرکۃ الآ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-02-2011, 09:08 PM

گلچھڑے اڑائے، اب انسانوں کی طرح رہنا پڑے گا یہاں!‘‘
اس دن کے بعد اس نے باپ کے آگے کوئی شکایت نہ کی، نہ اپنی خالہ کے گھونسوں کا جواب کسی دھمکی سے دیا ۔ بس چپ چاپ گھونسے سہہ لیتا اور اپنی ٹوٹی پھوٹی کھاٹ پر بازو کا تکیہ بنا کر سو جاتا ۔ صبح گھونسے سہہ کر باہر جاتا۔ مویشی چرا کر لاتا اور گھونسے سہ کر سو جاتا۔
اس دن وہ ایک بیل کے پیچھے بھاگا تو اس کی ایڑی میں کوئی بہت لمبا کانٹا چبھ گیا۔ زخمی کّوے کو گھونسلے میں بیٹھا کر گھر آیا اور اپنی ٹوٹی پھوٹی کھاٹ پر لیٹ گیا جو صحن کے پرلے سرے پر بیلوں کے تھانوں کے پاس دن رات پڑی رہتی تھی۔ کھاٹ کیا تھی ایک جھولا تھا ۔ جس میں ننھا کریم گھٹنے سینے سے لگائے، بازو جسم سے چمٹائے پڑا رہتا تھا۔
اس کی خالہ چولہے کے سامنے بیٹھی تھی اور اس کا باپ پاس ہی ایک پلنگ پر لیٹا حُقّہ پی رہا تھا ۔ اس کی خالہ کہنے لگی ۔’’ ابھی تک کریم نہیں آیا جانے گاؤں میں کیا کرتا رہتا ہے۔ پرسوں کی بات ہے ہمسائی کے ہاں گیا اور کہنے لگا۔’’ مجھے میری نئی ماں مارتی ہے، روٹی نہیں دیتی ۔میں بھوکا ہوں ننگا ہوں۔‘‘ اب اس سے پوچھو میں نے اسے کب مارا ۔ میں نے اسے کب کھانا نہیں دیا ۔ کب کپڑے نہیں پہنائے۔ اس بچے کو سمجھاؤ، ورنہ یہ گھر گھر کھانے کو مانگتا پھرے گا، اور تم شریکوں کے سامنے سر نہ اٹھا سکو گے۔‘‘