


ایک چاند تنہا کھڑاتھا
ایک چاند تنہا کھڑاتھا
میرے آسماں سے زرا پرے
میرے ساتھ ساتھ سفر میں تھا
میری منزلوں سے زرا پرے
تیری جستجو کے حصار سے
تیرے خواب تیرے خیال سے
میں وہ شخص تھا جو کھڑا رہا
تیری چاہتوں سے زرا پرے
کبھی دل کی بات کہی نہ تھی
جو کہی تو وہ بھی دبی دبی
میرے لفظ پورے تو تھے مگر
تھے سماعتوں سے زرا پرے
تو چلا جاۓ گا میرے محبوب
زرا دیکھ مُڑ کے تو اک نظر
میری کشتیاں ہیں جلی ہوئیں
تیرے ساحلوں سے زرا پرے
