![]() |
"تُم محبت شمار مت کرنا
تُم محبت شمار مت کرنا وہ وفا کا حساب رکھتا تھا زندگی کی کتاب رکھتا تھا اُس میں لکھتا تھا روز کی باتیں دن محبت کے، پیار کی راتیں عالموں کی سی گفتگو اُس کی داب لینے کی جستجو اُس کی خام اپنا حصار کرتا تھا اُلفتیں وہ شمار کرتا تھا کیا محبت حساب ہوتِی ہے؟ زندگی کی کتاب ہوتی ہے؟ وہ تو بس لاجواب ہوتی ہے اور پھر بے حساب ہوتی ہے بس محبت کا مول مت کرنا یہ وفاوں کا تول مت کرنا خام اپنا حصار مت کرنا تم محبت شمار مت کرنا |
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
ok nahi keroon ga .. khush .. :giggle:
bohet zuberdust poetry hey yaar .. superb . |
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
very nice... :bu:
|
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
وہ وفا کا حساب رکھتا تھا
زندگی کی کتاب رکھتا تھ Wah Nice |
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
Quote:
thnkuuuuuuuuuuu |
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
Quote:
|
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
Quote:
|
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
Quote:
:;cook: tika khao gi :toung-show: |
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
Quote:
|
Re: "تُم محبت شمار مت کرنا
Quote:
|
All times are GMT +5. The time now is 09:15 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.