![]() |
اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
بس یہی میرا اثاثہ ہے کچھ وعدے، قسمیں، یادیں تھیں کچھ قہقہے تھے، فریادیں تھیں کچھ سفرتھے ، آہیں تھیں کچھ آنسو تھے جو بہائے تھے کچھ دھوکے تھے جو کھائے تھے کچھ لہجوں کی پرچھائیاں تھیں کچھ دل کو روگ لگائے تھے اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں اب آس کے مارے کچھ بھی نہیں بس یادوں کی زنجیریں ہیں کچھ رنگ اُڑی تصویریں ہیں کچھ لفظ مٹی تحریریں ہیں کچھ ادھوری باتیں ہیں کہیں آنسوؤں سے لکھی کہیں آنسوؤں سی مٹی تحریریں ہیں اک دل جو دید کا پیاسا ہے بس یہی میرا اثاثہ ہے |
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
Buht Khoob
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
Nice Sharing ..
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
:bu::heart4u:
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
wah ... very nice
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
thanks shayan
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
thanks Emaan siso
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
thanks jigar
|
Re: اب پاس ہمارے کچھ بھی نہیں
thanks tashi
|
All times are GMT +5. The time now is 08:22 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.