![]() |
تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
کسی حروف میں کسی باب میں نہیں آئے گا تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا نہیں جائے گی کسی آنکھ سے کوئی روشنی کوئی خواب اب کے عذاب میں نہیں آئے گا کوئی خود کو صحرا نہیں کرے گا میری طرح کوئی خواہشوں کے سراب میں نہیں آئے گا دل بدگماں تیرے موسموں کی نوید ہو کوئی خار دست گلاب میں نہیں آئے گا اسے لاکھ دل سے پکار لو، اسے دیکھ لو کوئی ایک حرف جواب میں نہیں آئے گا تیری راہ تکتے رہے اگرچہ خبر بھی تھی کہ دن بھی میرے حساب میں نہیں آئے گا نوشی گیلانی |
Re: تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
nice dear
|
Re: تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
Buht Khoob
|
Re: تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
very nyc......:bu:..:zabardast:
|
Re: تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
thanks shayan
|
Re: تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
thanks atta ji
|
Re: تیرا ذکر میری کتاب میں نہیں آئے گا
thanks king..
|
All times are GMT +5. The time now is 01:18 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.