![]() |
ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
ہم کریں بات دلیلوں سے تو رد ہوتی ہے اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہے لاشوں کی طرح اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے اپنی آواز کے پتھر بھی نہ اس تک پہونچے اس کی آنکوں کے اشارےمیں بھی زد ہوتی ہے جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے شعبدہ گر بھی پہنتے ہے خطیبوں کا لباس بولتا جہل ہے بدنام خرد ہوتی ہے کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزاز سخن ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے |
Re: ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
Buht Khoob
|
Re: ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
thanks.....
|
All times are GMT +5. The time now is 03:36 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.