![]() |
خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی میرے قلم کو پیاس ہے کوثر کے جام کی یہ دل کہ جس میں پیار بسا ہے حضورۖ کا اِک چیز بس یہی ہے، مِرے پاس کام کی پیغامِ شاہِ دیںۖ کی محتاج کائنات رحمت ہے سب کے واسطے اُن ۖ کے پیام کی دیوانہ وار ہر گھڑی شیدائے مصطفےۖ بس رَٹ لگائے رہتے ہیں آقا ۖ کے نام کی اِنسان کے حقوق و فرائض عیاں کیے تعلیمِ عَدل آپۖ نے دنیا میں عام کی تاریخ ہے گواہ کہ خیرالانام ۖ نے تفریق جڑ سے ختم کی، آقا غلام کی قول و عمل حضور ۖ کے قرآں کے ترجماں تشریح اُن ۖ کی ذات، خدا کے کلام کی بس یہ کہ اُن ۖ سا ہو گا کوئی اور نہ ہو سکا کیا خوب ذاتِ پاک ہے خیرالانام ۖ کی اہلِ فلک گواہ، کہ سارے جہاں میں خُوشبُو رَچی بسی ہے درود و سلام کی راغب ہر ایک نعت ہے، نذرانۂِ خلوص توصیف کب رقم ہوئی ہےعالی مقام ۖ کی افتخار راغب |
Re: خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
Vey Nice
|
Re: خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
thanks...
|
Re: خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
Zabardast p0etry..
|
Re: خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
JazakALLAh
|
Re: خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی
Quote:
|
All times are GMT +5. The time now is 12:56 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.