![]() |
میری جدائیوں سے وہ مل کر نہیں گیا
غزل میری جدائیوں سے وہ مل کر نہیں گیا اس کے بغیر میں بھی کوئی مر نہیں گیا دنیا میں گھوم پھر کے بھی ایسےلگا مجھے جیسے میں اپنی ذات سے باہر نہیں گیا جغرافیے نے کاٹ دیئے راستے مرے تاریخ کو گلہ ہے کہ میں گھر نہیں گیا ایسی کوئی عجیب عمارت تھی زندگی باہر سے جھانکتا رہا اندر نہیں گیا سب اپنے ہی بدن پر مظفر سجا لئے واپس کسی طرف کوئی پتھر نہیں گیا مظفر وارثی |
Re: میری جدائیوں سے وہ مل کر نہیں گیا
:bu: ...
|
Re: میری جدائیوں سے وہ مل کر نہیں گیا
thanks...
|
All times are GMT +5. The time now is 10:07 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.