![]() |
مدینہ کی گلیوں میں اے کاش گزر ہوتا
مدینہ کی گلیوں میں اے کاش گزر ہوتا میں خاکئ پر تقصیر اور نبی کا در ہوتا پر تسکین ہے اس قدر وہ شہر مقدس کہ اک عمر بھی تکتا تو سرفِ نظر ہوتا اتنا تو پتا ہے , غم پاس نہیں آتے جو ذکرِ نبی ہوتا کس بات کا ڈر ہوتا کچھ اور نہیں چاہتا, بس اتنی تمنا ہے مظہرتیرے مقدرمیں مدینے کا سفر ہوتا |
Re: مدینہ کی گلیوں میں اے کاش گزر ہوتا
کچھ اور نہیں چاہتا, بس اتنی تمنا ہے
مظہرتیرے مقدرمیں مدینے کا سفر ہوتا |
All times are GMT +5. The time now is 02:34 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.