![]() |
اس کے باوجود ۔۔۔
اس کے باوجود ۔۔۔ کہ میں اس دنیا میں تمہارے لئے کوئی گھر نہیں بنا سکا تم نے فقط میرے دل میں رہنا گوارا کیا خواہشوں کو چھوڑنے میں پہل کی تم مسکرا سکتی تھیں مگر تم نے تنہائی میں رھنا ، مجھے یا د کرنا اور آنسو بہنا پسند کیا اپنے ہاتھوں پر مہندی لگانے کے بجائے تمہیں میرے ہاتھوں کی ان دیکھی گرفت اچھی لگنے لگی صرف یہی نہیں رات جب بھی چاند تمہارے آنگن میں طلوع ہوا تم نے اپنی روشنی سے بھی زیادہ منور ہو کر میری زندگی کے اندھیروں کو اجالوں سے بھر دیا یہ جانتے ہوئے بھی کہ میں سراپا خواب ہوں جو دن کے طلوع ہونے پر اپنی جگہ خالی کردے گا |
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
ابھی وقت ہے میرے ساتھ چل
ابھی وقت ہے میرے ساتھ چل ابھی پاؤں میں ہیں مسافتیں ابھی راستوں پہ گرفت ہے ابھی ہاتھ رکھا ہے وقت کی باگ پر ابھی مہربان ہے رہگزر بڑی دور تک ابھی راستے بھی نہیں اٹے ہوۓ غبار میں ابھی حوصلے ہیں جوان میرے ابھی دل میں چلنے کا شوق ہے ابھی منزلوں کا یقین ہے تو جنون بھی ہے عروج پر یہاں اک جہان میں جانے کتنے جہان ہیں ابھی دیکھ اپنی امید کے کسی بادبان کو کھول کر یہ جو کشتیاں سی رواں ہیں سینہء آب پر اسی آگ کی ہیں نشانیاں یہ مسافتیں کوئی ہجرتوں میں سناگیا ہے بشارتیں ابھی وقت ہے میرے ساتھ چل ابھی وقت ہے میرے ساتھ چل |
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
Buht Khoob
|
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
thanks shayan
|
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
Very Nice
|
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
v nice
|
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
thanks T R
|
Re: اس کے باوجود ۔۔۔
thanks king
|
All times are GMT +5. The time now is 10:54 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.