![]() |
تیری تصویر دیکھ کر
تیری تصویر دیکھ کر تیری معصوم جوانی کی قسم کھاتا ہوں اپنی بےنام کہانی کی قسم کھاتا ہوں میں نے پاکیزہ نگاہوں سے کئی بارصنم تیری تصویر کو دیکھا ہے بڑے پیار کے ساتھ تیرے پیکر پہ محبت سے نظر ڈالی ہے زلف و رخسار کو چوما ہے بڑے پیار کے ساتھ دل ِ حساس میں بھڑکی ہے ترے عشق کی آگ خواہش ِ وصل نے بے تاب کیا ہے مجھ کو تو مرے نام سے واقف بھی نہیں ہے شاید کیوں تری یاد نے بے خواب کیا ہے مجھ کو تیرے پیکر کو تراشا ہے مری جان ِ حیا خالق ِ حسن کے ہاتھوں نے بڑی خوبی سے وقت ِ تخلیق مصور نے یہی سوچا تھا تجھ کو محروم نہ رکھے گا کسی خوبی سے اپنے جذبات کی شدت کو بیاں کیسے کروں اِس سے قاصر ہے ابھی جوہر ِ گفتار مرا غم کی موجوں میں گھرا سوچ رہا ہوں کب سے کیا کوئی لفظ نہیں حاصل ِ اظہار مرا وقف کر کے یہ تغزل کا ہنر تیرے لیے میں ترے حُسن کو اک اور ادا دے دوں گا تیرے خاکے میں نئے رنگ سمو کر جاناں تیری تصویر کو تنویر ِ بقا دے دوں گا تیری معصوم جوانی کی قسم کھاتا ہوں اپنی بےنام کہانی کی قسم کھاتا ہوں |
Re: تیری تصویر دیکھ کر
Buht Kh00b
|
Re: تیری تصویر دیکھ کر
v nice...
|
All times are GMT +5. The time now is 04:52 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.