![]() |
حسرت موہانی کی مشہور شاعری
http://i39.tinypic.com/34eydmq.gif
چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے ہم کو اب تک وہ عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے بار بار اُٹھنا تری جانب نگاہِ شوق کا وہ ترا غرفے سے وہ نظریں لڑانا یاد ہے تجھ سے کچھ ملتے ہی وہ بے باک ہو جانا میرا اور ترا دانتوں میں وہ انگلی دبانا یاد ہے کھینچ لینا وہ مرا پردے کا کونا دفعتاً اور دوپٹے سے ترا وہ منہ چھپانا یاد ہے جان کر سوتا تجھے، وہ قصد پا بوسی مرا اور ترا ٹھکرا کے سر وہ مسکرانا یاد ہے تجھ کو جب تنہا کبھی پانا وہ ازراہِ لحاظ حالِ دل باتوں ہی باتوں میں جتانا یاد ہے جب سوا میرے تمہارا کوئی دیوانہ نہ تھا سچ کہو تم کو بھی وہ کارخانہ یاد ہے آ گیا گر وصل کی شب بھی کہیں ذکرِ فراق وہ ترا رو رو کی مجھ کو رُلانا یاد ہے دوپہر کی دھوپ میں میرے بلانے کے لیے وہ تیرا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا یاد ہے آج تک نظروں میں وہ صحبتِ راز و نیاز اپنا جانا یاد ہے، تیرا بلانا یاد ہے میٹھی میٹھی چھیڑ کی باتیں نرالی پیار کی ذکرِ دشمن کا وہ باتوں میں اُڑانا یاد ہے دیکھنا جو مجھ کو برگشتہ تو سو سو باز ہے جب منا لینا تو پھر خود سے روٹھ جانا یاد ہے چوری چوری ہم سے تم آ کر ملے تھے جس جگہ مدتیں گزریں پر اب تک وہ ٹھکانہ یاد ہے غیر کی نظروں سے بچ کر سب کی مرضی کے خلاف وہ ترا چوری چھپے راتوں کو آنا یاد ہے شوق میں مہندی کے وہ بے دست و پا ہونا ترا اور مرا وہ چھیڑنا وہ گدگدانا یاد ہے باوجود ادعائے اتقائے اے حسرت مجھے آج تک عہد ہوس کو وہ فسانہ یاد ہے http://i39.tinypic.com/34eydmq.gif |
Re: حسرت موہانی کی مشہور شاعری
very nice
|
Re: حسرت موہانی کی مشہور شاعری
Zaberdast
|
All times are GMT +5. The time now is 07:38 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.