![]() |
وصال موسم گزر گیا تو خیال بن کر ملا کریں گے
وصال موسم گزر گیا تو خیال بن کر ملا کریں گے بچھڑ گئے تو ہم اک ماہ و سال بن کر ملا کریں گے کتابِ عہد و وفا کے اک اک ورق پہ اپنی خبر ملے گی ہم اہل ِالفت، محبّتوں کی مثال بن کر ملا کریں گے ہزار لمحوں کی ہو مسافت دلوں کی دھڑکن سنائی دے گی گزرتے لمحوں کی ہر صدا میں دھمال بن کر ملا کریں گے ابھی تو لمحوں کی دوریوں پر بھٹک رہے ہیں مگر کبھی ہم فلک کی گردش میں آ گئے تو ہلال بن کر ملا کریں گے |
Re: وصال موسم گزر گیا تو خیال بن کر ملا کریں گے
nyc....
|
Re: وصال موسم گزر گیا تو خیال بن کر ملا کریں گے
Thnxxxxxxx
|
All times are GMT +5. The time now is 08:27 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.