![]() |
سبز گُنبد کی جھلک دیدۂ تر سے آگ
سبز گُنبد کی جھلک دیدۂ تر سے آگے دیکھ سکتی ہے نظر حدِ نظر سے آگے جس جگہ شرط ہے بِینائی کے بَل چلنے کی وہ سفر اور ہے قدموں کے سفر سے آگے وہ نہ چاہیں تو کہاں نعت لکھی جاتی ہے مدحِ سرکار کی منزل ہے ہُنر سے آگے صاحبِ عشق اسے عشق کی دولت دے دے اِک فقیر اور بھی ہے کاسۂِ سر سے آگے تابش اِس در پہ سب اسرارِ ازل کُھلتے ہیں میری حیات کی رسائی ہے خبر سے آگے |
Re: سبز گُنبد کی جھلک دیدۂ تر سے آگ
JazakALLAH ..
|
Re: سبز گُنبد کی جھلک دیدۂ تر سے آگ
Subhan Allah
|
Re: سبز گُنبد کی جھلک دیدۂ تر سے آگ
JazakALLAH
|
All times are GMT +5. The time now is 04:43 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.