![]() |
محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچ
محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچے کسے معلوم کس کا نام کس کے نام تک پہنچے تیری آنکھوں کے ٹھکرائے ھوئے وہ لوگ تھے شاید جو اک شرمندگی ھونٹوں پہ لے کر جام تک پہنچے سبھی رستوں پہ تھے شعلہ فشاں حالات کے سورج بہت مشکل سے ھم ان گیسوؤں کی شام تک پہنچے کسی نے بھی نہ اپنی دھڑکنوں میں دی جگہ جن کو وہ سارے ولولے میرے دل نا کام تک پہنچے سجا کر آئیں جب سونے کا چشمہ اپنی آنکھوں پر نظر ھم مفلسوں کی تب کہاں اس بام تک پہنچے قتیل آئینہ بن جاؤ زمانے میں محبت کا اگر تم چاہتے ھو شاعری الہام تک پہنچے قتیل شفائی |
Re: محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچ
Buht Khoob
|
Re: محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچ
Thanks
|
| All times are GMT +5. The time now is 01:07 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.