![]() |
Dharkan Ko Teri Yaad Se Tehreer Mil Rahi Hai
دھڑکن کو تیری یاد سے تحریک مل رہی ہے چاہت اگر سزا ہے، ہمیں ٹھیک مل رہی ہے اس در سے جو بھی لوٹ کے آیا تو رو پڑا وہ لگتا ہے آنسووں کی وہاں بھیک مل رہی ہے ہم نے تو پل صراط کے بارے میں سن رکھا تھا ہر راہ ، بال سے ہمیں باریک مل رہی ہے شاید کسی بھی لمحے مقابل ہوں اس کی گلیاں جو دور کی صدا تھی وہ نزدیک مل رہی ہے جو جگمگا اٹھی تھی تجھے دیکھ کر خوشی سے مدت سے راہ وہ ہمیں تاریک مل رہی ہے |
Re: Dharkan Ko Teri Yaad Se Tehreer Mil Rahi Hai
wah bohat zabardst shayan
|
Re: Dharkan Ko Teri Yaad Se Tehreer Mil Rahi Hai
Quote:
|
All times are GMT +5. The time now is 09:16 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.