![]() |
کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہ
کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہے تمہارے واسطے خود کو سنبھال رکھا ہے یوں لگ رہا ہے کہ بارش میں دھوپ نکلی ہے خوشی میں اس طرح تم نے ملال رکھا ہے کچھ اس لیے بھی مرا حرف حرف روشن ہے ترے خیال نے دل کو اجال رکھا ہے جو مجھ کو چھوڑ کے تقسیم ہو گیا سب میں اسی کے واسطے خود کو سنبھال رکھا ہے خود اپنے آپ میں رہنا اُسے قبول نہیں مجھے بھی ذات سے باہر نکال رکھا ہے یہ سوچتا ہوں اُسے کیا کہوں گا میں عاطف کہ میرے پیار پہ اُس نے سوال رکھا ہے |
Re: کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہ
Buht Khub
|
Re: کچھ اس طرح سے تمہارا خیال رکھا ہ
Thankssssss
|
All times are GMT +5. The time now is 03:48 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.