![]() |
مانگتا
وجود کے مقدر میں مانگنا ہے، ذات کا وصف دینا ہے۔ میں کیا، تو کیا بی بی ! سب بھکاری ہیں۔ آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں، کبھی نہ کبھی بھکاری بنانا ہی پڑتا ہے۔ مانگنا ہی ہوتا ہے۔ کوئی عشق مانگتا ہے کوئی دنیا اور جو یہ نہیں مانگتا وہ خواہش کا ختم ہو جانا مانگتا ہے۔ (اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول "شہرِذات" سے) |
Re: مانگتا
Nice
T 4 S |
Re: مانگتا
Thanks Shayan
|
Re: مانگتا
bohat umdah!
|
Re: مانگتا
Very NiC3...
|
Re: مانگتا
very nice...........:bu:
|
All times are GMT +5. The time now is 07:00 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.