![]() |
ہم تو آئے ہیں ابھی شہر سے ہجرت کر کے
ہم تو آئے ہیں ابھی شہر سے ہجرت کر کے آپ خود ہی چلے آئیں ذرا زحمت کر کے ضرب فرقت کی ابھی اور لگاؤ اس پر شوق مرتا ہی نہیں ایک محبت کر کے وہ تو اک بار ہوا تھا کبھی رخصت ، لیکن یاد کرتا ہوں اسے روز میں رخصت کر کے دل بھی برباد کیا ایک محبت کے عوض خود بھی برباد ہوئے حسن کی بیعت کر کے کوچۂ شوق میں خوشبو ہی بکھیریں آصف جب بکھرنا ہے ہواؤں سے عداوت کر کے |
Re: ہم تو آئے ہیں ابھی شہر سے ہجرت کر کے
Buht KhuB
|
Re: ہم تو آئے ہیں ابھی شہر سے ہجرت کر کے
Nice....
|
Re: ہم تو آئے ہیں ابھی شہر سے ہجرت کر کے
Very Nice Poetry Aslam...
|
All times are GMT +5. The time now is 01:15 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.