![]() |
!*!*!مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے!*!*!
مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے، بادل کی طرح دشت میں آنا پڑا مجھے، اس اجنبی سے... ہاتھ ملانے کے واسطے، محفل میں سب سے ہاتھ ملانا پڑا مجھے، وہ کر نہیں رہا تھا میری بات کا یقیں، پھر یوں ہوا کہ مر کے دکھانا پڑا مجھے، بھولے سے میری طرف کوئی دیکھتا نہ تھا، چہرے پہ ایک زخم لگانا پڑا مجھے، اس بے وفا کی یاد دلاتا تھا بار بار، کل آئینے پہ ہاتھ اٹھانا پڑا مجھے، یادیں تھیں ایسی دفن کہ بعد از فروخت بھی، اس گھر کی دیکھ بھال کو جانا پڑا مجھے، ایسے بچھڑ کے اس نے مر جانا تھا، اس کی نظر میں خود کو گرانا پڑا مجھے،، |
Re: !*!*!مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے!*!*!
wah ji kia kehnay hai good one
|
Re: !*!*!مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے!*!*!
zaburdust bro..
nice wording........... |
Re: !*!*!مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے!*!*!
Quote:
|
Re: !*!*!مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے!*!*!
Quote:
Keep smiling.. |
All times are GMT +5. The time now is 12:32 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.