![]() |
یہ درد کیوں ہے؟
یہ درد کیوں ہے؟ کہاں ہے؟ میں کہ نہیں سکتا ! ہاں، تمہارے بغیر، اور رہ نہیں سکتا ! یہ، لہلہا کے ہوا کیا چلی، جھکوروں میں ؛ میں بھی بہنے کو ہوا ساتھ؛ بہ نہیں سکتا ! درد، انگڑائیاں لیتا رہا ہے سینے میں ؛ ہوک، جو آج اُٹھ رہی ہے، سہ نہیں سکتا ! ڈوب آیا ہوں بہُت گہرے، سانس لوں کیسے ؟ گھُٹا - گھُٹا - سا ہے دم، پا سطح نہیں سکتا ! خاک میں دفن ہوں، تنہائیوں کا مارا میں ؛ قبا ے گرد کا امبار، ڈھہ نہیں سکتا ! ُمجھ کو معلوم ہے فرھاد کی فطح کا سلہ، یہ وہ مقام ہے، جو ہو فطح نہیں سکتا ! یوں تو، منجھدھارکی موجوں سے بچے ہیں ھم بھی؛ یہ وہ بھنور ہے، ِجسے دے طرح نہیں سکتا ! میں نے جیتے ہیں مورچوں پے مورچے ِکتنے! یہ سرانجام فطح کر سلح نہیں سکتا!! بن کے ھرجائی انتظار، 'ابد'، میں نہ کروں ؟ میں وفادار ہوں، ہو مُجھ سے یہ نہیں سکتا !! |
Re: یہ درد کیوں ہے؟
nice care bahi.
|
Re: یہ درد کیوں ہے؟
Thanks sis :):)
|
Re: یہ درد کیوں ہے؟
v nce CareOoo..
|
Re: یہ درد کیوں ہے؟
Thankooooos ABewshaaaaaa :) :D
|
All times are GMT +5. The time now is 12:46 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.