![]() |
اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛ اب تو کوئی جگمگاتا جگنو اب کوئی تمتماتا مہتاب اب تو کوئی مہرباں ستارہ گلیوں میں قریب شام ہر روز لگتا ہے جو صورتوں کا میلہ آتا ہے جو قامتوں کا ریلا کہتی ہیں حیرتی نگاہیں کس کس کو ہجوم میں سے چاہیں لیکن یہ تمام لوگ کیا ہیں ا پنے سے دور ہیں جدا ہیں ہم نے بھی تو جی کو خاک کر کے دامان شکیب چاک کر کے وحشت ہی کا آسرا لیا تھا جینے کو جنوں بنا لیا تھا اچھا نہ کیا۔۔۔۔مگر کیا تو اندھی شبو ، بے قرار راتو کب تک یونہی محفلوں کے پھرے اچھے نہیں جی کے یہ اندھیرے اب تو کوئی بھی دید نہیں ہے ہونے کی بھی امید نہیں ہے ہم بھی تو عہد پاستاں ہیں ماضی کے ہزار داستاں ہیں پیماں کے ہزار باغ توڑے دامان وفا پہ داغ چھوڑے دیکھیں جو انا کے روزنوں سے پیچھے کہیں دور دور مدھم پراں ہیں خلا کی وسعتوں میں اب بھی کئی ٹمٹماتے جگنو اب بھی کئی ڈبڈباتے مہتاب اب بھی کئی دستاں ستارے آزردہ بحال ، طپاں ستارے پیچھے کو نظر ہزار بھاگے لوگو رہ زندگی ہے آگے جتنے یہاں راز دار غم ہیں تارے ہیں کہ چاند ہے کہ ہم ہیں ا ن کا تو اصول ہے یہ بانکے اس دل میں نہ اور کوئی جھانکے خالی ہوئے جام عاشقی کے اکھڑے ہیں خیام عاشقی کے قصے ہیں تمام عاشقی کے (Ibn-E-Insha ابن انشاء) |
Re: اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
Zabardast Anabia (y)
|
Re: اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
WoOoow
Nice ...!! |
Re: اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
very good
|
Re: اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
Thanks Shayan
|
Re: اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
Thanks Careless sory I write Shayan
|
Re: اندھی شبو ؛ بے قرار راتو ؛
Thanks Owi
|
All times are GMT +5. The time now is 03:35 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.