![]() |
آئنہ نہیں توڑو
شاہین فصیح ربانی نظم آئنہ نہیں توڑو آئنے سے ڈرتے ہو، آئنے کو مت توڑو ٹوٹ کر بھی آئینہ، آئنہ ہی رہتا ہے آئنے کا ہر ٹکڑا، آئنہ ہی ہوتا ہے جس کسی میں دیکھو گے عکس بنتے جاؤ گے آئنے سے بچ کر تم جا کہیں نہ پاؤ گے آئنہ حقیقت ہے، اس سے منہ نہیں موڑو آئنے میں رہتے ہو ، آئنے کو مت توڑو آئنہ جو ٹوٹے گا، تم بھی ٹوٹ جاؤ گے عمر بھر نہیں خود کو پھر سمیٹ پاؤ گے دوسرا بھی کوئی پھر کب سمیٹ پاتا ہے عکس کرچیاں ہو کر جب بکھرتا جاتا ہے آئنہ محبت ہے اس کا ساتھ مت چھوڑو |
Re: آئنہ نہیں توڑو
Nice..
|
Re: آئنہ نہیں توڑو
nice....
|
Re: آئنہ نہیں توڑو
sukriya.........
|
Re: آئنہ نہیں توڑو
Nice poetry
|
Re: آئنہ نہیں توڑو
thanks
|
Re: آئنہ نہیں توڑو
Excellent
|
Re: آئنہ نہیں توڑو
Thanks.......
|
All times are GMT +5. The time now is 12:35 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.