![]() |
دل میں اُس کی یاد کے جتنے چراغ تھے روشن.. اُن ک
مٹی کے جتنے گھر میں بناتا چلا گیا اِک شخص خفا ہو کے گِراتا چلا گیا وہ مجھ سے بہت دُور دُور بھاگتا رہا جتنا میں اُس کے ناز اُٹھاتا چلا گیا اِک میرے واسطے ہی اُس نے درد رکھے تھے باقی تو وہ ہر اِک کو ہنساتا چلا گیا تھی ہاتھ میں طاقت پر دل نہیں مانا اُس کے سِوا میں سب کو ہراتا چلا گیا دل میں اُس کی یاد کے جتنے چراغ تھے روشن اُن کو بھی ستم گر وہ بُجھاتا چلا گیا |
Re: دل میں اُس کی یاد کے جتنے چراغ تھے روشن.. اُن
Nice..
|
Re: دل میں اُس کی یاد کے جتنے چراغ تھے روشن.. اُن
Nicee......
|
Re: دل میں اُس کی یاد کے جتنے چراغ تھے روشن.. اُن
thanks
|
All times are GMT +5. The time now is 12:02 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.