![]() |
دل وہ پاگل کہ کوئی بات نہ مانے جیسے
جاگتی رات کے ہونٹوں پہ فسانے جیسے اِک پل میں سمٹ آئے ہوں زمانے جیسے عقل کہتی ہے بُھلا دو، جو نہیں مل پایا دل وہ پاگل کہ کوئی بات نہ مانے جیسے راستے میں وہی منظر ہیں پرانے اب تک بس کمی ہے تو، نہیں لوگ پرانے جیسے آئینہ دیکھ کے احساس یہی ہوتا ہے لے گیا وقت ہو عمروں کے خزانے جیسے رات کی آنکھ سے ٹپکا ہوا آنسو وصی مخملی گھاس پہ موتی کے ہوں دانے جیسے |
Re: دل وہ پاگل کہ کوئی بات نہ مانے جیسے
Nice sharing
|
Re: دل وہ پاگل کہ کوئی بات نہ مانے جیسے
Nice..
|
Re: دل وہ پاگل کہ کوئی بات نہ مانے جیسے
thanks........
|
Re: دل وہ پاگل کہ کوئی بات نہ مانے جیسے
awesome
|
All times are GMT +5. The time now is 09:41 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.