![]() |
Ishq bas ek karishma hai
ishq bas ek karishma hai عشق بس ایک کرشمہ ہے عشق بس ایک کرشمہ ہے ، فسوں ہے ، یوں ہے یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں، یوں ہے ، یوں ہے جیسے کوئی درِ دل پر ہو ستادہ کب سے ایک سایہ نہ دروں ہے ، نہ بروں ہے ، یوں ہے تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے عشق کا نام خِرد ہے نہ جنوں ہے ، یوں ہے اب تم آئے ہو میری جان تماشا کرنے اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے ، یوں ہے تو نے دیکھی ہی نہیں دشتِ وفا کی تصویر نوکِ ہر خار پے اک قطرۂ خوں ہے ، یوں ہے ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے ، یوں ہے شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فراز یہ بھی اک سلسلۂ کن فیکوں ہے ، یوں ہے |
Re: Ishq bas ek karishma hai
Buhat acha hay...........
|
Re: Ishq bas ek karishma hai
NICE sharing
|
Re: Ishq bas ek karishma hai
very nice
|
All times are GMT +5. The time now is 04:46 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.