![]() |
ہم نہیں ہوں گے تو دُنیا گردِ پا رہ جائے گی
بستیوں میں اک صدائے بے صدا رہ جائے گی بام و دَر پہ نقش تحریرِ ہوا رہ جائے گی آنسوﺅں کا رزق ہوں گی بے نتیجہ چاہتیں خشک ہونٹوں پر لرزتی اِک دُعا رہ جائے گی رُو برو منظر نہ ہوں تو آئنے کس کام کے ہم نہیں ہوں گے تو دُنیا گردِ پا رہ جائے گی خواب کے نشّے میں جھکتی جائے گی چشمِ قمر رات کی آنکھوں میں پھیلی التجا رہ جائے گی بے ثمر پیڑوں کو ُچومیں گے صبا کے سبز لب دیکھ لینا‘ یہ خزاں بے دست و پا رہ جائے گی |
Re: ہم نہیں ہوں گے تو دُنیا گردِ پا رہ جائے گی
Nice..
|
Re: ہم نہیں ہوں گے تو دُنیا گردِ پا رہ جائے گی
Nice................
|
Re: ہم نہیں ہوں گے تو دُنیا گردِ پا رہ جائے گی
NICE sharing
|
Re: ہم نہیں ہوں گے تو دُنیا گردِ پا رہ جائے گی
good one
|
All times are GMT +5. The time now is 09:25 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.