![]() |
کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا
مِرے وجود کے صحرا سے پار کر مُجھ کو ہوائے وقت کی شدّت! غبار کر مُجھ کو میں اُس کو ڈھونڈ رہا ہوں طویل مدّت سے وہ چھُپ گیا ہے کہیں تو پکار کر مُجھ کو تمہاری زُلف سنواری ہے زندگی میں نے تُو محسنوں میں کبھی تو شمار کر مُجھ کو میں تیز گام ہوا ہوں زمانے دیکھ مجھے تُو اپنے دوش پہ اب تو سوار کر مُجھ کو کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا کہیں تو پھینک مِرے یار! مار کر مُجھ کو |
Re: کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا
v nice
|
Re: کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا
thanks siso jani
|
Re: کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا
V Nice..
|
Re: کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا
thanks shayan...
|
Re: کہیں تو ختم بھی کر دے سفر اذیّت کا
-‘๑’- шОщ -‘๑’- ..:: GоОd pО$т ::.. THAЙК$ FОЯ $HAЯЇИG http://dl6.glitter-graphics.net/pub/...o9kz570twq.gif |
All times are GMT +5. The time now is 08:34 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.