![]() |
یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچھ
یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا بہار رُت کے وہ خواب سارے جو میری پلکوں پہ آ سجے تھے! وہ خواب آنکھوں میں جل چکے ہیں میں جل رہا ہوں کہ کچھ لکھوں گا میں پچھلے موسم کی بارشوں کو پھر اپنی آنکھوں میں لا رہا ہوں! کہ اب کے ساون کی رُت میں‘ میں بھی یہ سوچتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا عجیب رُت ہے جدائیوں کی‘ عذاب دن ہیں عذاب راتیں میں چند مہمل سے لفظ لکھ کر یہ سوچتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا میں لفظ پلکوں سے چن رہا ہوں‘ میں خواب کاغذ پہ بُن رہا ہوں میں تیری آہٹ بھی سن رہا ہوں میں جانتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا وہ سارے رستے کہ جن پہ ہم تم چلے تھے چاہت کے سنگ عاطف میں اب جو اُن پر کبھی گیا تو یہ جانتا ہوں کہ کچھ لکھوں گا |
Re: یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچ
Nice..
|
Re: یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچ
keep on your sahring
|
Re: یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچ
WoOoow
Nice ...!! |
Re: یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچ
hmmmm buht KhooB...
|
Re: یہ شہر سارا ہی سو چکا ہے میں جاگتا ہوں کہ کچ
thanks
|
All times are GMT +5. The time now is 12:24 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.