![]() |
میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
کہوں کیسے کہ میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی میرے چاروں طرف دیکھو تو کتنی روشنی سی ہے اندھیرا جب دبے پاؤں میری جانب لپکتا ہے تیرے الفاظ کے جگنو فضا میں پھیل جاتے ہیں ہمارے دل کے آنگن میں خزاں آئے بھی تو کیسے تمھاری بات کی خوشبو کبھی دھیمی نہیں پڑتی کبھی میلی نہیں ہوتی وہ رنگوں سے بھری چادر تمھارے ان کہے لفظوں نے میرے ٹوٹتے زخمی تھکے من پر بہت ہولے سے ڈالی تھی کہوں کیسے کہ میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی |
Re: میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
v nice
|
Re: میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
very very nice poetry ...
thanks for sharing it lala ..... |
Re: میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
Nice poetry
Thankx for shairing |
Re: میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
NIce ...
|
Re: میرے پاس اب کچھ بھی نہیں باقی
very nice :bu::thanks:
|
All times are GMT +5. The time now is 07:34 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.