![]() |
ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہے ہم نے کوئی شکایت کی ہے، بے شک جان ہماری ہے تم نے خود کو بانٹ دیا ہے کیسے اتنے خانوں میں سچوں سے بھی دعا سلام ہے، جھوٹوں سے بھی یاری ہے کیسا ہجر قیامت کا ہے، لہو میں شعلے ناچتے ہیں آنکھیں بند نہیں ہو پاتیں، نیند حواس پہ طاری ہے تم حاصل کر لی ہو گی شاید اپنی منزلِ شوق ہم تو سرابوں کے راہی ہیں، اپنا سفر تو جاری ہے پتھر دل، بے حِس لوگوں کو یہ نکتہ کیسے سمجھائیں عشق میں کیا بے انت نشہ ہے، یہ کیسی سرشاری ہے تم نے کب دیکھی ہے تنہائی اور سنّاٹے کی آگ ان شعلوں میں، اس دوزخ میں، ہم نے عمر گذاری ہے |
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
nice..
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Thnx........
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Nice,,, Sharing,,,,
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Thnx,,,,,,,
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
very nice................:bu:
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Nice Sharing,,,,,, |
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Thnx......
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Nice Sharing
|
Re: ترکِ وفا تم کیوں کرتے ہو، اتنی کیا بیزاری ہ
Thnxxxxxxxxxx
|
All times are GMT +5. The time now is 08:27 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.